(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ پر اسرائیلی جارحیت "فلسطینی بچوں کے خلاف جنگ ہے”، بچوں کے قتل عام سے خطے میں امن قائم نہیں ہوگا۔
برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کی عالمی تنظیم "سیو دی چلڈرن” نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر اسرائیلی دہشتگردی کے حوالے سے بچوں کو ہونے والے قتل عام پر اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں غزہ میں تقریباً 21,000 بچے لاپتہ ہیں جبکہ جارحیت کےنیتجےمیں 15 ہزار سے زائد شہید ہوچکے ہیں ۔
اس سے قبل یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل و غارت گری سے بچوں کے قتل عام سے خطے میں امن قائم نہیں ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے نوجوانوں پر جو اثرات مرتب ہوئے ہیں، یہ درست ہے کہ غزہ کی جنگ "بچوں کے خلاف جنگ ہے”۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قابض ریاست کی کارروائیوں میں 17000 سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں۔ "سرکاری میڈیا” نے ایک پریس بیان میں نشاندہی کی کہ ان بچوں میں سے 3 فی صد اپنے دونوں والدین سے محروم ہو گئے۔