(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں اونروا کی تنصیبات کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کااسرائیلی دعویٰ سراسر جھوٹ اور ’اونروا‘ کے حوالے سے اس فاشسٹ حکومت کے حقیقی مکروہ عزائم کا کھلا ثبوت ہے۔
غزہ شہر میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کے ہیڈکوارٹر کو فسطائی قابض ریاست نے ایک بار پھر نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا ہے کہ مزاحمتی تنظیموں کی جانب سے ان مراکز کو فوجی مقاصد کےلئے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان مراکز پر بمباری کی گئی۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے جاری بیان میں صیہونی دشمن ریاست کے اس بیان کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ہمارے فلسطینی عوام ،عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کے خلاف فاشسٹ قابض حکومت کی طرف سے کیا جانے والا ایک پیچیدہ جرم ہے۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں اسرائیلی فوج کی طرف سے ’اونروا‘ کے مراکز کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزامات کو جھوٹا پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے اسے مسرد کردیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اونروا کی تنصیبات کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے کااسرائیلی دعویٰ سراسر جھوٹ اور ’اونروا‘ کے حوالے سے اس فاشسٹ حکومت کے حقیقی مکروہ عزائم کا کھلا ثبوت ہے۔
اس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ مجرمانہ دشمن کی جانب سے غزہ کی پٹی میں شہری مقامات کو مسلسل نشانہ بنانا، بشمول کل رفح میں انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ہیڈ کوارٹر کے ارد گرد بھاری توپ خانے سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں بیس سے زائد بے گھر شہری شہید ہوئے۔
حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان سنگین جرائم کی مذمت کریں اور غاصب صہیونی ریاست اور اس کے جنگی مجرم لیڈروں کو ان پالیسیوں کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کام کریں جوکھلے عام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔