(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )کریات شمونہ ، نہاریہ اور عسقلان سمیت درجنوں شمالی بستیاں حزب اللہ کے آسان حدف ہیں، لبنانی میزائلوں نے 180 سے زائد گھروں کو تباہ کردیا سیکڑوں ایکڑ کےجنگلوں کو خاکستر کردیا ہم پھر بھی کوئی فیصلہ نہیں کرپارہے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج میں ریزرو میجر جنرل اور زمینی افواج کے سابق کمانڈر ، یفتہ رون تال نے گذشتہ روز اسرائیل کے نیوز چینل 13 کو دیئے گئے ایک انٹر میں کہا ہے کہ "اسرائیل” حزب اللہ کے مقابلے میں "زیرو ڈیٹرنس” تک پہنچ گیا ہے، "شمال میں پہلے ہی جنگ جاری ہے، اور یہ جنگ ایک ایسے مقام پر پہنچ گئی ہے جس میں ہم خود کو ذلیل محسوس کرتے ہیں،”
میزبان کی جانب سے لبنان میں اسرائیلی "فوج” سے تعلق رکھنے والے 4 ڈرونز کے گرائے جانے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "اگر یہ واقع ایک سال پہلے ہو جاتا تو ایک فل فلیش جنگ چھڑ جاتی اور ہم لبنان کی اینٹ سے اینٹ بجادیتے لیکن آج لبنان ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ ہم جنگ میں ہیں اور بغیر کسی منصوبہ بندی کے بس بھاگے چلے جارہےہیں۔
"اسرائیل”، جو 8 ماہ سے شمالی محاذ پر نان اسٹاپ حملے کر رہا ہے، "ایک علاقائی سپر پاور سے ڈیٹرنس کے ساتھ ایک پنچنگ بیگ میں تبدیل ہو گیا ہے، جبکہ اسرائیلی ردعمل خوفزدہ اور کمزور ہے۔
کریات شمونہ ، نہاریہ اور عسقلان سمیت درجنوں شمالی بستیاں حزب اللہ کے آسان حدف ہیں ، لبنانی میزائلوں نے 180 سے زائد گھروں کو تباہ کردیا سیکڑوں ایکڑ کےجنگلوں کو خاکستر کردیا ہم پھر بھی کوئی فیصلہ نہیں کرپارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دفاعی لائن کے وزیر گیلنٹ بس بیانا ت جاری کر رہے ہیں لیکن ہم کوئی اچھی خبر نیہں سن رہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے ہمارے قصبوں کو ختم کر دیا، ہم نہیں جانتے کہ وہاں کے رہائشی اب واپس آئیں گے یا نہیں، ہم تباہ ہو گئے ہیں اور سیاسی شخصیات کو کوئی احساس ہی نہیں۔”
رون تال کا خیال تھا کہ رفح میں ہونے والی کارروائی نے اسرائیلی "فوج” کی نقل و حرکت اور شمال میں کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ افسران نے حزب اللہ کو اس کی خطرناک صلاحیتوں کے ساتھ چھوڑنے کے بجائے اس کے ساتھ متفق ہونے کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا ہے کہ حزب اللہ نے ہم پر مشرق وسطیٰ کے جدید ترین میزائلوں سے حملہ کیا۔