(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کے آتش گیر بموں سے بازار کے کمرشل کمپلیکس میں سبزیوں،فروٹ، کپڑوں، جوتوں، بیکریوں، گھریلو سامان دیگر اشیا کی 100 سے زائد دکانوں اور اسٹالز جل کر خاکستر ہوگئیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق آج صبح غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے مقبوضہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ اور البیرہ شہروں کے مرکزی بازار پر چھاپہ مارکارروائیاں کی اور اس دوران فائر کیے گئے گیس اور فائر بموں کی وجہ سے حسبہ اور البیرہ کمرشل کمپلیکس میں آگ لگ گئی۔
البیرہ کے قائم مقام میئر رابن الخطیب نے بتایا کہ غاصب صیہونی فورسز کی طرف سے شہر پر صبح کے وقت چھاپے کے دوران میں بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں سبزیوں،فروٹ، کپڑوں، جوتوں، بیکریوں، گھریلو سامان دیگر اشیا کی 100 سے زائد دکانوں اور اسٹالز جل کر خاکستر ہوگئیں۔
انھوں نے بتایا کہ صیہونی افواج نے شہری دفاع کے عملے کو ایک گھنٹے سے زیادہ وقت تک آگ کےمقام تک پہنچنے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے نقصان میں اضافہ ہوا اور آگ دور دور تک پھیل گئی۔
دوسری طرف سول ڈیفنس سروس نے اعلان کیا کہ رام اللہ، بیت المقدس اور اریحا میں اس کے عملے نے رام اللہ اور البیرہ گورنری کے مرکزی بازار پر قابض افواج کے حملوں کی وجہ سے کئی دکانوں میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے کام کیا۔ .سول ڈیفنس نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ آگ لکڑی کی دکانوں میں لگی جو تیزی کے ساتھ دوسری دکانوں تک پھیل گئی۔10 فائر انجن، جنہیں یروشلم اور سلفیت گورنریوں نےفراہم کیا 60 فائر فائٹرز کی ایک فورس کے ساتھ، پولیس، قومی سلامتی کمیٹی کے ارکان اور میونسپلٹی کے ملازمین اور عام شہریوں نے مل کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی۔سول ڈیفنس نے تصدیق کی کہ تین گھنٹے کے کام کے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا، جس کی مقدار 80 فیصد سے زیادہ ہے۔ آگ کو مکمل طور پر بجھانے کے لیے مزید کئی گھنٹے درکار ہیں۔