(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست میں ایک جانب اسرائیلی حکومت کوگرانے کیلئے احتجاج کررہے ہیں ، غزہ میں فوجی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مارے جارہے ہیں اور اب فوجی کی جانب سے بغاوت کے بیان نے صیہونی ریاست کو پریشان کردیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر جاری آٹھ ماہ سے جاری اسرائیلی دہشتگردی کے دوران صیہونی ریاست کو کو اندرون اور بیرون ملک سےغیر معمولی دباؤ کا سامنا ہے۔ اس دوران تازہ پیش رفت اسرائیلی فوج کے اندر سے آئی ہے جہاں ایک اسرائیلی فوجی کی آرمی چیف کے احکامات کے خلاف اعلان بغاوت کی ویڈیو پرایک نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔
ریزرو فوج کے ایک اہلکار کو ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے جو گذشتہ چند گھنٹوں میں وائرل ہوئی ہے۔ اس میں اس نےنیتن یاہو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے محاذ جنگ میں آگے بڑھیں اور حماس کے جنگجوؤں کے خلاف فتح کے حصول تک لڑیں۔
دریں اثناء مذکورہ فوجی نے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور آرمی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کو نکالنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو مستعفی ہو جائیں۔
اس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایک لاکھ ریزرو فوجی آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔اس نے غزہ کی پٹی کو حماس، فلسطینی اتھارٹی یا حتیٰ کہ کسی دوسری عرب قیادت کے حوالے کرنے کی سخت مخالفت کی۔
اس نے ایک بار پھر نیتن یاہو کی مکمل حمایت کاعزم کرتے ہوئے کہا کہ فوج کو حماس کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رکھنی چاہیے۔
یاد رہے کہ غزہ میں صیہونی فوج فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں غیر معمولی نقصان کا سامنا کررہی ہے جس میں مالی نقصان کے ساتھ ساتھ بھاری جانی نقصان بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیل کی جانب سے جاری وحشیانہ بمباری کے بعد گذشتہ آٹھ ماہ سے جاری نسل کشی کے خلاف اندرون اور بیرون ممالک کی جانب سے نیتن یاہو کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔