(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایک اسرائیلی فوجی کی جانب سے وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی کے خلاف بغاوت کا اعلان کرنے اور وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ اپنی وفاداری کا اعلان کرنے کی ویڈیونے اسرائیل میں تشویش کی ایک نئی لہردوڑا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صیہونی فوج کے ایک اہلکار نے سماجی رابطوں کی ایپلی کیشن ٹیلی گرام پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں اہلکار فوجی وردی اور سرکاری اسلحہ کے ساتھ غالبا غزہ میں موجود ہے ، ویڈیو میں فوجی اہلکار نے کا اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف اور اسرائیلی وزیر دفاع یوو آگیلنٹ کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم صرف وزیر اعظم نیتن یاہو کی بات سنیں گے "فوجی نے ویڈیو میں نیتن یا ہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو یہ ویڈیو آپ کے لیے ہے۔ ہم، ریزروسٹ غزہ میں کسی فلسطینی اتھارٹی کو چابیاں دینے کو تیار نہیں‘‘۔
غاصب صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج فوج اور وزارت دفاع کے ترجمان نے واقعے کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔” جبکہ دورسری جانب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ "میں نے نافرمانی کے خطرات سے خبردار کیا تھا۔”نیتن یاہو نے کہا کہ "میں نے کئی بار فوج میں نافرمانی کے خطرات کے بارے میں خبردار کیا ہے اور میں کسی بھی فریق کی طرف سے کسی بھی قسم کی نافرمانی کو واضح طور پر مسترد کرتا ہوں۔