(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے ناروے، آئرلینڈ اور اسپین کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فلسطینیوں کی دلیرانہ مزاحمت،استقامت اور قربانیوں کو ثمر ہے کہ یورپ کے تین ملکوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی بات کی ہے
فلسطین پر غیر قانونی قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رہنما اور بین الاقوامی امور کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر باسم نعیم نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ااے ایف پی سے بات کرتے ہوئے یورپی ممالک آئرلینڈ ، اسپین اور ناروے کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان پر کہا ہے کہ ‘ ان ملکوں کا یہ اہم قدم ہمارے حق وطن کی تصدیق کرتا ہے۔” پوری دنیا کے ملک ہمارے قومی حقوق اور وجود کو تسلیم کر رہے ہیں’ ہمیں یقین ہے یہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے یہ بہت اہم موڑ بنے گا۔
انھوں نے کہا کہ "یہ ہماری سرزمین پر ہمارا حق قائم کرنے کی راہ پر ایک اہم قدم ہے۔ یروشلم کے ساتھ ہماری آزاد فلسطینی ریاست کا قیام، اور ہم دنیا بھر کے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے جائز قومی حقوق کو تسلیم کریں، ہمارے فلسطینی عوام کی آزادی اور آزادی کی جدوجہد کی حمایت کریں، اور ہماری سرزمین پر صیہونی قبضے کو ختم کریں۔
واضح رہے کہ 2041 میں سویڈن نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جو مغربی یورپ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا پہلا یورپی یونین کا رکن ملک تھا اس سے قبل پہلے چھ دیگر یورپی ممالک بلغاریہ، قبرص، جمہوریہ چیک، ہنگری، پولینڈ اور رومانیہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرچکے ہیں۔جبکہ 1988 سے اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 139ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔