(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) افواج کو کئی دہائیوں بعد بدترین ہلاکتوں کا سامنا ہے، 300 سے زائد صیہونی والدین نے حکومت سے اپنے بچوں کو نوکری سے رخصت کی درخواستیں دے دی جبکہ سیکڑوں فوجی غزہ میں واپس جانے کیلئے تیار نہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار یعدیوت احرنوت کی رپورٹ کے مطابق غزہ سمیت لبنان کے محاذوں پر صیہونی ریاست کی فوج کو اہکاروں کی شدید کمی کا سامنا ہے ۔غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں ہاتھوں بڑے پیمانے پر ہلاکت اور زخمی ہونے کے بعد اسرائیلی افواج میں فوجیوں کی کمی پیدا کردی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ سمیت دیگر محاذوں پر مزاحمت کاروں کے ہاتھوں جنگ میں صیہونی افواج کو کئی دہائیوں بعد بدترین ہلاکتوں کا سامنا اور فوجیوں کی شدید کمی کے مسئلے سے نبرد آزمائی کرنا پڑ رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے فوجیوں کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کو فوج میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس کی آرتھوڈوکس یہودیوں کی جانب سے سخت مخالفت جاری ہے جو اسرائیل میں ایک اور تصادم کی وجہ بن گئی ہے ایک جانب اسرائیلی شہری جو غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے پہلے بھی نیتن یاہو کی برطرفی کےلئے احتجاجی مظاہرے کررہے تھے اب اس میں مزید شدد نیتن یاہو کی غزہ میں جنگی پالیسیوں کےباعث دیکھنےمیں آرہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو یہودی فرقے حردیم کو فوج میں شامل کرنے پر بضد ہیں تاہم الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کے حردیم فرقے کے لوگ اسرائیلی فوج میں شامل ہونے سے انکاری ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم بین یامین نتن یاہو نے فوجیوں کی کمی سے متعلق متنازعہ بل پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد اسرائیلی حکومت کے منصوبے نے قدامت پسند یہودیوں کو احتجاج پر مجبور کردیا ہے۔قدامت پسند یہودی حردیم اسرائیل کی آبادی کا 13 فیصد ہیں، حردیم فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد صرف مذہبی تعلیم حاصل کرتے ہیں، قدامت پسند یہودی فرقے حردیم کی آبادی اگلے دس سال میں اسرائیل کی آبادی کا 20 فیصد ہوجائے گی، یہ لوگ خاندانی منصوبہ بندی کے بھی مخالف ہیں۔
ایک جانب غزہ کی جنگ میں اسرائیلی فوج کو بدترین نقصان ہورہا ہے دوسری جانب سیاسی عدم استحکام ہے اسرائیل میں ایک اور محاذ شروع ہوگیا ہے جب اسرائیلی فوجیوں کے کم سے کم 300 والدین نے ایک درخواست دائر کی ہے جس میں اپنے بچوں کو فوج سے رخصت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔