(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کی جانب سے ثالثی کی تجویز کی منظوری کے اعلان کے فوراً بعد رفح پر اسرائیلی فوج کا حملہ اور کراسنگ پر قبضہ اس بات کی تصدیق ہے کہ تل ابیب اپنے یرغمالیوں ککی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں ہے ۔
غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے، قیدیوں کے تبادلے اور رفح کراسنگ پر صیہونی افواج کے کنٹرول کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ حماس نے بتایا ہے کہ تل ابیب نے ثالثوں مصر اور امریکہ کی تجویز مسترد کردی اور اپنی طرف سے ترامیم متعارف کرائی ہیں، بات چیت کی حکمت عملی پر دوبارہ غور کا اعلان کرکے اسرائیل معاملے کو دوبارہ صفر پرلے آیا ہے۔
حماس نے کہا کہ جماعت کی جانب سے ثالثی کی تجویز کی منظوری کے اعلان کے فوراً بعد رفح پر اسرائیلی فوج کا حملہ اور کراسنگ پر قبضہ اس بات کی تصدیق ہے کہ تل ابیب اپنے یرغمالیوں ککی رہائی کیلئے سنجیدہ نہیں ہے ۔
نیتن یاہو کے رویے، ان کے ثالثی کارڈ کو مسترد کرنے، رفح پر حملے اور کراسنگ پر قبضے کے تناظر میں حماس دیگر فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کرے گی۔
مذاکرات کی حکمت عملی پر نظر ثانی کی جائے گی۔ حماس نے اس سے قبل کہا تھا کہ جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے گیند مکمل طور پر اسرائیل کے کورٹ میں ہے۔ حماس نے بتایا کہ تل ابیب نے ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی تجویز کو مسترد کر دیا اور کئی مرکزی مسائل پر اس پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔