(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج طاقت کے بھرپور استعمال کے باوجود اب بھی فلسطینی مزاحمت کے حملے روکنےمیں ناکام ہے، مجاہدین اب بھی اسرائیلی شہروں پر راکٹ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیاہے کہ گذشتہ روز شمالی غزہ کے علاقے الزیتون میں اسکول کے نذدیک فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے دھماکہ خیز ڈیوائس سے کئے گئے دھماکے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے اپنے چار اہلکاروں کی ہلاکت کے علاوہ ایک اور واقعے جس میں دھماکہ خیز مواد کے ایک اور حملے میں دو فوجیوں کے شدید زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے جن میں ایک فوجی افسر بھی شامل ہے۔
علاوہ ازیں جنوبی غزہ میں ایک جھڑپ کے دوران بھی اسرائیلی فوج نے دو فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہےجن کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب عسکری گروپوں نے بھی جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کے ساتھ ہونےوالی جھڑپوں کے بارے میں بیانات جاری کیے ہیں۔ یہ جھڑپیں جنوبی غزہ کے علاقےمیں ہوئی ہیں۔
اسلامی جہاد گروپ کےالقدس بریگیڈ نے شمالی غزہ میں زیتون کے علاقے میں ایک ڈیوائس کے ذریعے دھماکہ کرنے کے واقعہ کی اطلاع دی ہے۔
القدس بریگیڈ کے مطابق ڈیوائس کے زریعے زمین میں دبائی گئی بارودی سرنگوں کو دھماکے سے اڑایا گیا۔ یہ دھماکہ زیتون نامی علاقے کے پڑوس میں ہونے کا بتایا گیا ہے۔
حماس کے عسکری بازو القسام بریگیڈ نے اطلاع دی ہے کہ اس نے مشرقی رفح میں اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بناتے ہوئے متعدد کو زخمی کیا ہے۔
واضح رہے 27 اکتوبر کو جب سے اسرائیلی فوج غزہ میں زمین پر اتری ہے اسکے 271 فوجی مارے گئے ہیں۔ جبکہ جنگ کا آغاز سات اکتوبر 2023 سے ہوا تھا۔ پہلے بیس دن تک اسرائیلی فوج نے صرف فضا سے بمباری کی اور 27 اکتوبر کو زمینی جنگ شروع کی تھی۔اس دوران اسرائیلی فوج نے غزہ میں تقریبآ 35 ہزار فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ جبکہ زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 80 ہزار کے قریب ہیں۔