(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہم غزہ میں ہم اپنے مقاصد حاصل کریں گے، حماس اورحزب اللہ سمیت تمام دشمنوں پر حملہ کریں گے، اپنی سلامتی کے لئے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے۔
غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر دفاع یووگیلنٹ نے رفح شہر میں آپریشن کو روکنے کے حوالے سے امریکی دباؤ کا واضح جواب دیتے ہوئے ثابت شدہ خوش فہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی دباو کے باوجوداسرائیل رفح میں حماس پر حملہ کرے گا، اس کے لئے جو کچھ بھی کرنا پڑا ہم کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ دشمنوں اور دوستوں کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں لیکن ان کا ملک غزہ کی پٹی میں اپنے مقصد کے حصول کے لیے جو ضروری ہو گا وہ کرے گا۔ اسرائیل کوشکست نہیں دی جاسکتی ہے ہم اپنے موقف پر قائم رہیں گے اور اپنے مقاصد حاصل کریں گے۔
انھوں نے سات اکتوبرکے حماس کے غیر معمولی حملے اور سات ماہ سے جاری وحشیانہ بمباری کے باوجودکوئی ایک عسکری ہدف کے حصول میں ناکامی کویکسرنظر اندازکرتے ہوئے کہا کہ میں دہراتا ہوں کہ اسرائیل کے شہریوں کا دفاع کرنے، اپنے خلاف خطرات کو ختم کرنے اور ان لوگوں جو ہمیں تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیخلاف کھڑے ہونے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑے ہم کریں گے۔
گیلنٹ کا یہ بیان امریکی صدر بائیڈن کی اس انتباہ کے تناظر میں سامنے آیا ہے جس میں بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے جنوبی غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو امریکہ اسے اسلحے کی سپلائی روک دے گا۔ واضح رہے رفح میں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی مقیم ہیں۔بائیڈن نے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر وہ (اسرائیلی) رفح میں داخل ہوتے ہیں تو میں انہیں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو پہلے شہروں کے خلاف استعمال کیے گئے تھے۔قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بائیڈن کے جواب میں اپنے ’’ایکس‘‘ اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ دوبارہ شائع کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا ملک غلبہ حاصل کرے گا چاہے وہ تنہا ہی کیوں نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہا کہ کوئی ریاست اسرائیل کو اپنی حفاظت سے نہیں روک سکتی۔ اسرائیل تنہا بھی اپنے دفاع کے لیے کھڑا رہے گا۔واضح رہے سینئر امریکی حکام نے اطلاع دی کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو 1,800 بموں کی فراہمی معطل کر دی تھی۔ ان بموں میں 2000 پاؤنڈ وزنی اور 500 پاؤنڈ وزنی بم شامل تھے۔