(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اگر اسرائیل رفح کا رخ کرتاہے تو میں اسرائیل کو وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو تاریخی طور پر رفح اور اُن شہروں سے نمٹنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل پہلی بار اعلانیہ طور پر خبردارکرتے ہوئے کہا ہےکہ اگر اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ میں پناہ گزینوں سے بھرے شہر رفح پر بڑا حملہ کیا تو امریکا اسے ہتھیاروں کی فراہمی بندکردوں گا۔ "میں نےاسرائیل پر واضح کر دیا کہ اگر وہ رفح کا رخ کرتے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو تاریخی طور پر رفح اور اُن شہروں سے نمٹنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں جہاں یہ مسئلہ موجود ہے۔
"بائیڈن کے تبصرے رفح پر اسرائیلی حملے کو روکنے کی کوشش میں ان کے آج تک کے مضبوط ترین عوامی اظہار کے نمائندہ ہیں جبکہ یہ امریکہ اور شرقِ اوسط میں اس کے مضبوط ترین اتحادی کے درمیان بڑھتی ہوئی پرخاش کو نمایاں کرتے ہیں۔
بائیڈن نے اعتراف کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کو ختم کرنے کی غرض سے سات ماہ قبل جو حملہ کیا تھا، اس میں شہریوں کو مارنے کے لیے امریکی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ واشنگٹن نے رفح میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی ترسیل کا بغور جائزہ لیا تھا اور اس کے نتیجے میں 2,000 پاؤنڈ (907 کلوگرام) وزنی 1800 بموں اور 500 پاؤنڈز وزنی 1,700 بموں پر مشتمل ایک کھیپ کو روک دیا۔
سات اکتوبر سے اب تک صیہونی فوج نے غزہ میں وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں اب تک 14 بچوں اوردس ہزارسے زائد خواتین سمیت 34,789 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں،