(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے اسرائیل کو اسلحہ فراہمی روکنے کے دھمکی آمیزبیان سے اسرائیلیوں کو بہت مایوسی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردان نے امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے ‘رفح میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور اس کے نیتجے میں شہید ہونے والے شہریوں پر اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسرائیل کو اسلحہ سمیت دیگر جنگی سازوں سامان کی ترسیل روکے جانے کی دھمکی’ پر مایوسی کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ یہ امریکی بیان بڑی مشکل اور مایوسی والا ہے۔
اسرائیلی سفیر نے زیادہ مایوسی ظاہر کی ہے کہ ان کے بقول یہ بیان اس امریکی صدر نے دیا ہے جس نے جنگ کے آغاز سےاب تک اسرائیل کی ہر ممکن حمایت کی ہے جس کے باعث اسرائیل امریکہ کا ممنون رہا ہے تاہم امریکی صدر کایہ بیان تمام اسرائیلیوں کے لئے مایوسی کاباعث ہے۔
اسرائیلی سفیر گیلاد اردان کا یہ بیان اسرائیل کے سرکاری ریڈیو سے نشر ہوا ہے۔یہ صدر جوبائیڈن کے انتباہی بیان پر اسرائیل کا سب سے پہلا رد عمل ہے جو اب تک سامنے آیا ہے۔
واضح رہے اسرائیل نے غزہ میں جنگ کے سات ماہ مکمل ہونے کے ساتھ ہی رفح پر فوجی ٹینکوں کی چڑھائی سے عالمی برادری کی طرف سے رفح پر حملہ نہ کرنے کے مطالبات کو عملی طور پر رد کر ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ رفح حماس کی باقی ماندہ چار فوجی بٹالینز کا گھر ہے۔ اس لیے رفح پر حملہ انتہائی ضروری ہے۔صدر جوبائیڈن نے اپنے تازہ بیان میں صاف انداز سے کہا ہے کہ ‘ اگر انہوں نے رفح میں جنگ کی تو میں ان کو وہ اسلحہ فراہم نہیں کروں گا جو اس سے قبل شہری آبادیوں میں اسرائیل استعمال کر چکا ہے۔