(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج گذشتہ 7 ماہ سے سوائے نہتے شہریوں کے قتل عام کے علاوہ کوئی ایک فوجی ہدف حاصل کرنےمیں کامیاب نہیں ہوسکی ہے ،رفح پر حملہ اسرائیلی فوج کو بہت مہنگا پڑے گا اس کی قیمت چکانی ہوگی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے رفح میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ایک بارپھر نقل مکانی پرمجبورکرنے اوررفح پرحملے پرفلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی فوج کوخبردارکرتےہوئے کہاہے کہ اس کے لیے رفح پکنک پوائنٹ ثابت نہیں ہو گا۔
واضح رہے کہ رفح پر حملے سے قبل عالمی سطح اسرائیل کو حملے سے خبردار کیاجاچکا تھاجبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو ، سمیت تقریباً تمام اہم عہدے داروں کےمزاحمتی تحریکوں کو انتباہ اور دھمکیاں مسلسل جاری تھیں۔
اس کے رد عمل میں حماس نے بھی اسرائیل کو خبر دار کیا ہے کہ رفح پر زمینی حملے کے بعد اسرائیلی فوج کے لیے یہ پکنک پوائنٹ نہیں ہو گا بلکہ اسرائیلی فوج کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی جو بہت مہنگی ہوگی۔حماس کی طرف سے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی حملے کا جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
خیال رہے رفح غزہ کا انتہائی جنوب میں واقع شہر ہے جو مصری سرحد پر واقع ہے۔ اس شہر میں مصر اور غزہ کے درمیان آمدو رفت اور نقل و حمل کے لیے اہم ترین راہداری بھی ہے۔رفح میں غزہ سے بے گھر ہو کر آنے والے لاکھوں فلسطینی بھی پناہ لیے ہوئے ہیں جن کی تعداد 22 لاکھ ہے جنہیں اسرائیلی فوج نے ایک مرتبہ پھر نقل مکانی کے لیے مجبور کر دیا ہے۔ تاہم حماس کے سینئیر رہنما فلسطینیوں کی رفح سے جبری بے دخلی کے بارے میں کہا ہے کہ اس کے اثرات ہوں گے اور اسرائیل کو بھی بھگتنا پڑے گا۔