(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرئیل نے کہا ہے کہ حماس کا ردعمل اس کے مطالبات سے "بہت دور” ہے، صیہونی جنگی کونسل نے "حماس پر فوجی دباؤ” کے لئے رفح پر حملہ کردیا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکاراسلامی مزاحمتی تحریک حماس غزہ پر 214 دنوں سے جاری اسرائیلی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی طرف سے جنگ بندی کی تین مرحلوں میں پیش کردہ تجویز کو منظور کرنے کا باضابطہ کا اعلان کردیا ہے۔
مصر اورقطرنے صیہونی ریاست کے ساتھ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے تین مراحل طے کیے گئے ہیں، جن میں سے ہر ایک 42 دنوں تک جاری رہے گا جس کے اختتام پر غزہ کی جنگ ختم ہو جانی ہے۔
تین مراحل میں درجہ بدرجہ غیر قانونی صیہونی افواج کا غزہ کی پٹی سے انخلاء، امداد کا داخلہ، بے گھر ہونے والوں کی واپسی، تعمیر نو، اور غزہ سے صیہونی افواج کے محاصرے کا اختتام شامل ہے ۔
پہلے ردعمل میں حماس کی جانب سے تجویز کی منظوری کے اعلان کا کئی ممالک نے خیرمقدم کیا جبکہ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ تحریک کے ردعمل کا مطالعہ کر رہا ہے۔ اس تناظر میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز اس تجویز کے حوالے سے بات چیت کے لیے خطے میں تھے۔
دوسری طرف، صیہونی وزیراعظم نیتن یاہوکے دفترسے جاری بیان میں اس تجویزکومسترد کرتےہوئے کہا گیا ہےکہ اسرائیلی حکومت کا خیال ہے کہ حماس کا ردعمل اس کے مطالبات سے "بہت دور” ہے۔
صیہونی ریاستکی جنگی کونسل نے "حماس پر فوجی دباؤ” کے لئے رفح پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورگذشتہ راست سے غاصب صیہونی افواج نے رفح پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
واضح رہے رفح میں اس وقت22 لاکھ فلسطینی پناہ گزین موجودہیں جس میں چھ لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔