(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں جنگ کی آمد کے ساتھ ہی اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے اداروں میں اپنی ناکامی کا احساس بڑھتا جارہا ہے۔
داخلی سلامتی میں ناکامی کا احساس اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ صیہونی ریاست کے تجزیہ کاروں کا ایک بڑا گروپ اور اس کے سیکورٹی اور سیاسی رہنما کسی بھی اسرائیلی فتح یا کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے اپنے شہریوں کے ساتھ جھوٹے دعوے اور وعدے کررہے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار معاریف نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کئےجانے والے آپریشن "طوفان ال اقصیٰ ” کو روکنے میں مکمل ناکامی کے پس منظر میں اسرائیلی داخلی سلامتی کے ذمہ دار ادارے انٹیلی جنس ڈویژن (امان) کے سربراہ ہارون حلیوا کے استعفیٰ کے بعد سیاسی اور سیکورٹی قیادت میں استعفوں کی ایک بڑی لہر کی توقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ استعفے اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے جس کی بہت قوی توقع ہے تو یہ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو ایک کونے میں دھکیل دیگا کیونکہ وہ واحد شخص ہے جس نے اب تک شکست کی کوئی ذمہ داری اٹھانے سے انکار کیا ہے،
” ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ "اب سے جو ہوگا وہ یہ ہے کہ ان کا (نیتن یاہو) پروپیگنڈہ مشین ہیلیوا کے بجائے نئے اہداف تلاش کرے گی تاکہ اس پر آگ بھڑکائے اور نتائج اخذ کرنے کا مطالبہ کرے گا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو انٹیلی جنس کمیونٹی کی ناکامی بہت بڑی تھی، لیکن یہ ناکامی مکمل طور پر ہارون حلیوا پر نہیں آتی، کیونکہ یہ ذمہ داری اسرائیلی سیکیورٹی اور فوجی اداروں میں بہت سے لوگوں پر آتی ہے۔کئی سالوں سے، نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی طبقے کو "تقسیم کرو اور حکومت کرو” کی پالیسی پر عمل کیا، فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ اپنے تعلقات کو گہرا کیا اور حماس کو نظر انداز کیا، جس نے غزہ کی پٹی میں اپنی طاقت بنائی تھی۔
اس وقت، سیکورٹی اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کا اندازہ یہ تھا کہ حماس کو ” کمزور” کر دیا گیا ہے لیکن جو کچھ حماس نے کیا وہ انٹیلی جنس اداروں کی نظروں سے کیسے اوجھل رہا یہ بہت بڑا سوال ہے۔
اسرائیلی اخبار "Haaretz” کے مطابق، صرف نیتن یاہو ہی ایسے کام کرتے رہتے ہیں گویا ان معاملات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہےحالانکہ وہ حکومت کے سربراہ ہونے کے سبب اس کے مکمل ذمہ دار ہیں ۔
اسرائیل کے ایک اور معروف عبرانی اخبار "یدیوت احرونوت” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غاصب صیہونی "فوج” میں سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر یہودا فوچس نے چیف آف اسٹاف ہرزی حیلوی کو مطلع کیا کہ وہ تین سال تک اپنے عہدے پر رہنے کے بعد اگلے اگست تک ریٹائر ہو جائیں گے۔
"اس تناظر میں، اسرائیلی میڈیا نے فوج کے ذرائع کے حوالے سے کہا، "توقع ہے کہ فوج کے مزید اعلیٰ حکام پاس اوور کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کریں گے۔”