(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے متنبہ کیا ہے کہ پرتشدد مظاہرے ایک خطرناک موڑ کا باعث بن سکتے ہیں جن سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار ’ٹایمز آف اسرائیل‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی داخلی سیکیورٹی کی خفیہ ایجنسی شاباک کے سربراہ رونن بار نے اسرائیلی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ہونےوالے احتجاج اور نیتن یاہو کی جانب سے حماس کے مطالبات کو تسلیم نا کرنا اسرائیلی اندرونی صورتحال کو تشویشناک صورتحال میں تبدیل کررہا ہے ۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اور صیہونی ریاست کے دیگر شہروں اور خطوں میں حکومت مخالف مظاہروں میں یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی حکومت حماس کے ساتھ ایک معاہدے تک پہنچے تاکہ سات اکتوبر سے غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جاسکے۔
داخلی سکیورٹی ایجنسی ’شاباک ‘ ‘ کے سربراہ اس بات پرزور دیا کہ "انٹرنیٹ پر پرتشدد بیان بازی اور کچھ مناظر جو ہم نے کل رات یروشلم میں دیکھے وہ قابل قبول احتجاج سے بالاتر ہیں اور امن عامہ کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچاتے ہیں، یہ مظاہرے قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ "آئینی احتجاج اور پرتشدد اور غیر قانونی احتجاج کے درمیان ایک واضح لکیر ہے۔ یہ مظاہرے خطرناک سمتوں کی طرف بڑھ سکتے ہیں‘‘۔دوسری جانب اسرائیل کے انتہا پسند وزیر برائے ثقافت امیچائی الیاہو نے یروشلم میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے پس منظر میں شاباک کے سربراہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔