• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
منگل 7 اکتوبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home حماس

7 اکتوبر: اسرائیلی افسر کا ساتھی فوجیوں کو قتل کرنے کا اعتراف

ہنیبل پروٹوکول میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ جب کسی اسرائیلی کو پکڑا جاتا ہے تو بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ اغوا کاروں کو نکلنے سے روکا جا سک

ہفتہ 30-03-2024
in حماس, خاص خبریں, غزہ, فلسطین
0
7 اکتوبر: اسرائیلی افسر کا ساتھی فوجیوں کو قتل کرنے کا اعتراف
0
SHARES
0
VIEWS

(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) میں نے دیکھا کہ دو گاڑیوں میں بہت سے لوگ موجود تھے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ لاشیں ہیں یا زندہ لوگ اس لیے اس نے دونوں گاڑیوں پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا اور تمام  کو ہلاک کردیا۔

غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی ٹیلی ویژن چینل 13 کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں اسرائیلی فوج کے افسر کیپٹن بار زونشین نے اعتراف کیا ہےکہ سات اکتوبر کو اس نے ہنیبل پروٹوکول پر عمل درآمد کیا، جس میں حماس کی طرف سے کیے گئے الاقصیٰ فلڈ آپریشن کے دوران اسرائیلی قیدیوں کی ہلاکت کا تعین کیا گیا ہے۔

کیپٹن زونشین نے وضاحت کی کہ ان کا خیال ہے کہ پکڑے گئے فوجیوں کو گولی مارنے کے امکان کے حوالے سے اغوا کو روکنا بہتر ہوگا۔ انھوں نے یہ  اعتراف  کیا کہ صہیونی قیدیوں کو نشانہ بنایا، ان اطلاعات کی تصدیق کرتا ہے جو پھیلائی گئی تھیں کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ اکتوبر کی سات تاریخ کو شہریوں کو نشانہ بنایا اور فوجیوں کو گرفتار کیا تھا۔

زونشین نے اطلاع دی کہ انہوں نے 7 اکتوبر کو دو کاریں دیکھیں۔ دونوں گاڑیوں کے کیبن میں بہت سے لوگ موجود تھے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ لاشیں ہیں یا زندہ لوگ اس لیے اس نے دونوں گاڑیوں پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا۔چینل کے سوال پر "شاید آپ نے اپنے فوجیوں کو مار ڈالا؟” کے جواب میں قابض فوج کے کیپٹن نے جواب دیا کہ یہ ممکن ہے، لیکن اس نے فیصلہ کیا کہ یہ صحیح فیصلہ ہے، اور اغوا کو روکنا ہی بہترہے۔

کیپٹن زونشین نے اصرار کیا کہ اس نے درست طریقے سے کام کیا اور اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا یہ فیصلہ فوج کی طرف سے ہینیبل پروٹوکول کو نافذ کرنے کا حکم تھا، لیکن اس نے وضاحت کی کہ اس معاملے میں بہت سے آپریشنل اقدامات کرنے تھے۔

ہنیبل پروٹوکول میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ جب کسی اسرائیلی کو پکڑا جاتا ہے تو بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ اغوا کاروں کو نکلنے سے روکا جا سکے، چاہے اس سے قیدی کو خطرہ لاحق ہو۔

عبرانی میڈیا نے بتایا کہ قابض فوج نے آپریشن طوفان الاقصیٰ کے دوران ہنیبل پروٹوکول پر عمل درآمد کیا، جب کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کال کی گئی۔6 فروری کو قابض فوج نے 12 آباد کاروں کی ہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کیا جب 7 اکتوبر کو فوج کے ٹینک نے ایک بستی میں ایک مکان پر بمباری کی۔

Tags: اسرائیلیحماسصیہونیغزہفلسطینیکیپٹن بار زونشینہنیبل پروٹوکولیرغمالی
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.