(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ‘ بینی گینٹز سابق اسرائیلی آرمی چیف ہیں اور اس وقت نیتن یاہو سے زیادہ مقبول اسرائیلی لیڈر ہیں جن کی نیتن یاہو کے ساتھ غزہ جنگ کے حوالے سے گذشتہ کئی ہفتوں سے اختلافات میں شدت آچکی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک رکن بینی گینٹز نے الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں (کٹر ) یہودیوں کو فوج میں لازمی خدمات انجام دینے سے استثناء دیئے جانے کے بل کے حوالے سے نیتن یاہو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر الٹر آرتھو ڈوکس یہودیوں کو فوج میں بھرتی سے استثنیٰ دیا گیا تو وہ احتجاجاً جنگی کابینہ سے مستعفی ہوجائیں گے۔
انھوں نے کہا ہے کہ قوم کو اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے لیکن کٹر یہودیوں کو جنگ سے استثنیٰ سے قوم میں بگاڑ ہوگا جو اسرائیلی ریاست کی سلامتی کے لئے خطرناک ہے، قوم اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔ اس لیے پارلیمان کو جنگ سے استثناء کا قانون منظور کرنے کے لیے ووٹ نہیں دینا چاہیے۔ اگر پارلیمان نے ایسے
واضح رہے آرتھوڈوکس یہودیوں کو فوج میں لازمی خدمات انجام دینے کے استثنا کے معاملے پر کٹر یہودیوں اور لبرل یہودیوں میں دیرینہ اختلاف رائے چلا آرہا ہے۔ لبرل یہودی اس استثناء کے خلاف ہیں۔ کٹر یہودیوں کی سیاسی جماعتیں ملک میں 13 فیصد ووٹ کی حمایت رکھتی ہیں اور مخلوط حکومت میں نیتن یاہو کے ساتھ ہیں۔ حکومتی اتحادی ہونے کی بنیاد پر ان کا نیتن یاہو سے مطالبہ ہے کہ انہیں مذہبی علوم میں دسترس حاصل کرنے دی جائے نہ کہ ہمیں جنگوں میں لڑنے کے لیے تیار کیا جائے۔