(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو سینئر امریکی حکام کے ساتھ جو محاذ آرائی کر رہے ہیں وہ امریکی اسرائیل تعلقات کو "نقصان پہنچا” رہی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار معاریف نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی دھڑوں کے ساتھ جاری جنگ کے حوالے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں اور اس کے اثرات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ نیتن یاہو کی پالیسیاں امریکہ کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچارہی ہیں۔
اسرائیلی میڈیا نے ان محاذ آرائیوں کے بارے میں اپنے خدشے کا اظہار کیا جو نیتن یاہو سینئر امریکی حکام کے ساتھ لڑ رہے ہیں، اس کے نتیجے میں اگر واشنگٹن اسرائیل کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی اور فوجی امداد میں کمی کردے تو صورتحال اسرائیل کے لئے ناقبل تلافی ہوسکتی ہے، جس سے "اسرائیل” کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔
اخبار نے امریکی امور کے اسرائیلی ماہر ایتان جلبوا کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی نائب کملا ہیرس سمیت سینیٹ میں ڈیموکریٹک بلاک کے سربراہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اخبار نے چک شومر، اور ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی کی جانب سے بھی، نیتن یاہوکی حکومت اور ان کی پالیسیوں "کو بھی تنقید کا نشانہ بنانے کا ذکر کیا۔
اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم غزہ جنگ کے حوالے سے امریکی تحفظات اور تشویش کو نظر انداز کررہا ہے ، امریکی انتظامیہ کی جانب سے رفح میں فوجی آپریشن کے حوالے سے متنبہ کرنے کے باوجود نیتن یاہو نے رفح میں فوجی آپریش کی منظوری دی ہے نیتن یاہو سینئر امریکی حکام کے ساتھ جو محاذ آرائی کر رہے ہیں وہ امریکی اسرائیل تعلقات کو "نقصان پہنچا” رہے ہیں اور "غزہ میں جنگ کی فوجی کامیابیوں ” کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، اخبار نے کہا کہ اگر واشنگٹن تل ابیب کی فوجی امداد بن کردے تو اسرائیل غزہ میں بے بس ہوکر ہار جائے گا۔