(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سعودی عرب اس اصولی موقف پر پوری طرح واضح اور مستقیم ہے کہ اسرائیلی ریاست کو صرف اس صورت تسلیم کیا جا سکتا ہے کہ اسرائیل دو ریاستی حل قبول کر لے اور ان دو ریاستوں میں سے ایک مکمل آزاد ریاست فلسطین ہو۔
غیرملکی خبر رساں ادارے نے اسرائیلی ذرائع سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی پالیسی ہے کہ وہ سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرنے کی راہ پر ہے لیکن اس کے لئے قیمت فلسطین نہیں ہوسکتی ہے یہ وہ موقف ہے جس سے مملکت کبھی پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔
سعودی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے اسرائیل سے تعلقات قائم صرف اسی صورت میں ہوسکتے ہیں کہ اسرائیل ایک الگ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے راضی ہو یہی ایک راستہ ہے جس پر چل کر اسرائیل سے تعلقات قائم ہو سکتے ہیں۔ مگر ہمارے ساتھ دوسری جانب ایسا شراکت دار نہیں ہے جو اس سلسلے میں ہماری مدد کر رہا ہو۔
واضح رہے اسرائیل ہہ بار بار کہتا رہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو ان کی آزاد ریاست دینے کو تیار نہیں ہے۔ خصوصا سات اکتوبر کے بعد اس نے یہ موقف کئی بار دہرایا ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی پارلیمنٹ نے اس سلسلے میں ایک قرار داد کے حق میں ووٹ بھی دیا ہے۔ کہ فلسطینی ریاست قبول نہیں ہے۔
ان کا یہ انکار بلا شبہ دہائیوں سے جاری تصادم کو کم نہیں کرتا ہے۔ اس کے بر عکس عرب ملکوں نے کافی عرصے سے یہ کہہ رکھا ہے کہ اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کو تیار ہیں بشرطیکہ اسرائیل فلسطینی ریاست کا قیام قبول کر لے۔