(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) وکلاء کی جانب سے یہ اقدام مقبوضہ فلسطین میں انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی اور جنگی جرائم کے حوالے سے اٹھایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق لاطینی امریکہ کے ملک چلی کے 560 سے زائد وکلاء نے فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور اس کے وزیراعظم نیتن یاہو کے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کے خلاف قابض حکومت کی طرف سے انسانیت کے خلاف سنگین جنگی جرائم اور نسل کشی کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں قانونی مقدمہ قائم کیا ہے۔
یہ شکایت وکلاء کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی طرف سے پیش کی گئی، جس کی سربراہی مصر، عراق اور اردن میں چلی کے سابق سفیر نیلسن حداد کر رہے تھے۔حداد نے کہا کہ لاطینی امریکہ کے مختلف ممالک کے دیگر وکلاء شکایت کی حمایت میں شامل ہونے کا امکان ہے۔
7 اکتوبرسے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہوا ہے، کیونکہ اس کے طیارے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔غزہ کی پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کے مطابق، غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 31,184 شہید اور 72,889 افراد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اس پٹی کی تقریباً 90 فیصد آبادی بے گھر ہوگئی۔