(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 7 اکتوبر سے غاصب اسرائیلی فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں رہائشی علاقوں اور اسپتالوں کو بھی بلا امتیاز نشانہ بنایا جارہا ہے۔
امریکہ کے سینئر سیاستدان اور سینیٹر "برنی” سینڈرز نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں امریکہ کی منافقانہ پالیسز پر سخت تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ غزہ میں نہتے شہریوں کے قتل عام میں صیہونی ریاست کے ساتھ ساتھ امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔
سینیٹر نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو حکومت کو 10 بلین ڈالر دینا ایک غلطی تھی۔ غزہ میں امن کیلئے بائیڈن کی کوششیں ناکافی ہیں، کیونکہ یہ تاریخ کے سب سے بڑے انسانی بحرانوں میں سے ایک ہے۔
انھوں نے کہا کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو جاری رکھا ہوا ہے، کیونکہ اس کے طیارے ہسپتالوں، عمارتوں، ٹاورز اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر بمباری کرتے ہیں۔
غزہ کی پٹی کے حکام اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 30,878 فلسطینی شہید اور 72,402 افراد زخمی ہوئے، اس کے علاوہ اس پٹی کی تقریباً 85 فیصد آبادی بے گھر ہوگئی۔