(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے جھوٹ اور ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار فلسطینیوں میں سے اکثریت پہلے سے ہی صحت کی خرابی کا شکار تھے اور بعض جنگ کے دوران زخمی تھے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار’ہارٹز‘کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے غزہ کے خلاف جارحیت کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی فوجی حراستی مراکز میں غزہ سے تعلق رکھنے والے 27 فلسطینی قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
اخبارنے قابض فوج کے ترجمان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ زیادہ تر قیدیوں کو اسرائیلی "ایس ڈی تیمان” اور "عناتوت” اڈوں پرشہید کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا کہ کچھ قیدی پہلے سے موجود صحت کی خرابی کا شکار تھے یا جنگ کے دوران زخمی ہوئے تھے "۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران اور فلسطینی اسیران کلب نے بار بار دنیا اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے فوری اپیل بھیجی ہے کہ وہ غزی سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کے بارے میں رہائی اوران کے بارے میں معلومات فراہم کرے۔
انسانی حقوق کے اداروں نے غزہ سے حراست میں لیے گئے سیکڑوں فلسطینیوں کو جھنم جیسے گڑھوں میں رکھا گیا ہے جہاں انہیں ادنیٰ درجے کے انسانی حقوق بھی میسر نہیں انہیں بدترین اذیتوں کا سامنا ہے۔