(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں انسانی بحران جنم لے جچکا ہےشہر میں "پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی فوری ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال (یونیسیف) نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سابق ٹوئٹر موجودہ "ایکس” پلیٹ فارم پر غزہ میں اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور فاقہ کشی کے 144 دن ہوکے کے بعد شہر میں انسانی بحران کے حوالے سے خبردار کرتےہوئے کہا ہے کہ غزہ کے بچوں کے لیے امداد کی فراہمی "زندگی اور موت کا معاملہ” ہے ۔
اسرائیل کی غزہ میں جارحیت پانچویں ماہ میں داخل ہوچکی ہے اس دوران شہر میں بھوک سنگین صورتحال اختیار کرچکی ہے جبکہ شہر کی 90 فیصد آبادی بے گھر ہے، سینی ٹیشن کا کوئی نظام نہیں جس کے باعث شہریوں میں امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں "پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی فوری ضرورت ہے اگر اس مسئلے کو جلد حل نہیں کیا گیا تو صورتحال قابو سے باہر ہوجائے گی۔
قبل ازیں پیرکو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے خبردار کیا تھا کہ رفح شہر پر ممکنہ اسرائیلی حملہ جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینی جنوبی غزہ میں مقیم ہیں "امدادی پروگراموں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوں گا”۔ اگرچہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے 26 جنوری کو جنوبی افریقہ کی طرف سے لائے گئے "نسل کشی” کے مقدمے میں اسرائیل کو عارضی احکامات جاری کیے تھے، لیکن تل ابیب فلسطینیوں کے خلاف اپنی جنگی مشین مسلسل استعمال کرتے ہوئے روزانہ سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کررہا ہے۔