(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) جنوبی افریقہ کی نمائندہ نے صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرنے پر کچھ بڑی طاقتوں کے اعتراضات پر بات کی۔
جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نیلیڈی پانڈور نے برازیل میں جی 20 وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے جنگی جرائم پر عالمی برادری کی جانب سے فعال کردار نہ اداکرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "بین الاقوامی قانونی ادارے طاقتور ممالک اور ان کے اتحادیوں کو سزا کے بغیر چھوڑ دیتے ہیں، چاہے وہ نسل کشی کے جرائم کا ارتکاب ہی کیوں نہ کریں”۔
پانڈور نے جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیلی غاصب ریاست کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرنے پر کچھ بڑی طاقتوں کے اعتراضات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بڑی طاقتوں کی طرف سے جاری کردہ موقف بین الاقوامی قانون میں موجود ادارہ جاتی تعصب کا اشارہ ہے، "دوسرے لفظوں میں بین الاقوامی قانون اور اداروں کا مقصد طاقتور ریاستوں اوران کے اتحادیوں کو یہاں تک کہ نسل کشی کے جرائم کے لیے ذمہ داروں کو بھی ذمہ دار ٹھہرانا نہیں ہے” موجودہ صورت حال کو بدلنا چاہیے تاکہ طاقت ور ممالک کو حاصل استثنیٰ کو ختم کیا جا سکے”۔
انہوں نےکہا کہ موجودہ عالمی نظام بری طرح ناکام ہوچکا ہے اور یہ نظام مظلوم کو انصاف دلانے اور ظالم کو سزا دینے کے بجائے مظلوم پر ظلم ڈھانے اور مجرم کو بچانے کے لیے کام کررہا ہے۔”سب کے لیے ایک زیادہ منصفانہ اور مساوی بین الاقوامی قانونی نظام کو یقینی بنانے کے لیے عالمی گورننس اداروں کو تبدیل کرنا اور استعمال کرنا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے”