(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی رویے پر اظہار تشویش کیا اور غزہ کے ہسپتال اسرائیل رکاوٹوں کی وجہ سے ناکارہ ہو کر رہ گئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے غزہ میں نمائندے نے جنیوا سے غزہ کے علاقے رفح کے درمیان ایک ویڈیو لنک پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں غزہ کے طبی مراکز پر صیہونی افواج کی دانستہ بمباری اور ایمبولینسز کو نشانہ بنانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی اور دیگر امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالنے کی وجہ اسپتالوں کی حالت اور زخمیوں سمیت مریضوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات غیر معمولی سطح تک بڑ ھ چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ غزہ کے اسپتالوں میں زخمیوں، مریضوں کی بھر مار ہے، اسرائیل ان کے لیے ادویات و طبی آلات کی فراہمی میں رکاوٹ بنا ہوا ہے جو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ کس طرح فلسطینی مریض ادویات اور علاج معالجے سے محروم رہتے ہیں اور بہت ساروں کے اعضاء کاٹنا مجبوری ہوجاتی ہے ، غزہ کے ڈاکٹرز بغیر انستھیسزیا کے آپریشن کرنے پر مجبور ہیں، اگر ہسپتالوں کو ادویات اور طبی آلات کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے تو اس طرح کی نوبت نہیں آ سکتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے مسلسل کئی ماہ سے فلسطینی علاقوں کو ادویات اور طبی آلات کی فراہمی میں رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں جس کے باعث غزہ میں انسانی بنیادوں پر کام کی گنجائش تقریبا ختم ہوتی جارہی ہے، ماہ نومبر سے صرف 40 فیصد تک طبی مشنوں کو ادویات ممکن ہو رہی ہے۔ جبکہ ضروریات کہیں زیادہ بڑھ چکی ہیں۔ جنوری سے تو ان ادویات اور طبی آلات کی فراہمی میں مزید کمی ہو چکی ہے۔