(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عالمی دباؤ اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل سے نفرت کے بعد صیہونی صدر کا کہنا ہے کہ میں نے فلسطینیوں کے تحفظ اور غزہ میں ہونے والی نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کا کہا تھا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے صدر اسحٰق ہرزوگ نے بین الاقوامی عدالت انصاف کی جانب سےگذشتہ جمعہ کے روز آنے والے فیصلے میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کے فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور غیر انسانی زبان استعمال کرنے کا ذکر اور غزہ میں نہتے خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام کے بعد عالمی سطح پر نفرت کا سامنا کرنے پر اپنا بیان ہی بدل لیا کہتے ہیں کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں میرے الفاظ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر غلط پیش کیا ہے۔
اسرائیلی صدر اسحٰق ہرزوگ کا کہنا ہے کہ میں نے فلسطینیوں کے تحفظ اور غزہ میں ہونے والی نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کا کہا تھا۔
بین الاقوامی عدالت انصاف کے جمعہ کے روز سامنے آنے والے فیصلے میں اسرائیلی رہنماؤں کے فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور غیر انسانی زبان استعمال کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ انہیں میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے وہ بیانات بھی شامل ہیں جو سات اکتوبر کے بعد انہوں نے دیے ہیں۔
اسرائیلی صدر کا کہنا ہے کہ 12 اکتوبر کو ہونے والی نیوز کانفرنس میں سے صرف اس بات ‘ایک پوری قوم اس قتل عام کی ذمہ دار ہے’ کو لیا گیا ہے جبکہ اس بات کو نظر انداز کر دیا گیا کہ ‘معصوم شہریوں کو قتل کرنے کا کوئی عذر نہیں ہے اور اسرائیل جنگ کے بین الاقوامی قوانین کا احترام کرے گا۔’
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے مزید کہا کہ مجھے ناگوار گزرا ہے کہ میرے الفاظ کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔