(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی جارحیت کا شکا رلاکھوں فلسطینی غزہ میں خیموں اور عارضی پناہ گاہوں میں مقیم ہیں ، حالیہ بارشوںسے ہزاروں خیمے اور پناہ گاہیں ڈوب گئیں، جس کے نتیجے میں املاک اور کمبل پانی سے تر ہوگئے اور مظلوم فلسطینی دوہری مصیبت میں مبتلا ہوگئے۔
غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو ایک نئے سانحے اور مصیبت کا سامنا ہے۔ ان کے مصائب میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے اور شدید بارش کے پانی کی وجہ سے ان کے خیموں اور پناہ گاہوں میں پانی جمع ہو گیا۔ فلسطینی علاقوں میں مسلسل بمباری کے دوران گذشتہ رات شدید بارش ہوئی، جس کے نتیجے میں شمالی اور جنوبی غزہ میں ہزاروں خیمے اور پناہ گاہیں ڈوب گئیں، جس کے نتیجے میں املاک اور کمبل پانی سے تر ہوگئے۔ بے گھر افراد کے لیے کمبل، بھاری کپڑوں اور سردیوں کے موسم سے نمٹنے کے لیے گرم کرنے کا کوئی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے حالات مزید سخت ہوتے جا رہے ہیں۔
خوراک اور کمبل کی کمی فلسطینی شہری دفاع کے ترجمان محمد بصل نے انادولو ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ "موسلا دھار بارشوں سے غزہ میں بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے خیموں سے بھرے کئی نشیبی علاقوں میں بڑے سیلاب آنے کا خدشہ ہے”۔
انہوں نے کہا ایک ہزار سے زیادہ سگنلز اور وارننگز غزہ کے مختلف گورنریوں میں خیموں اور گھروں کے ڈوبنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ ریسکیو میں دشواری بصل نے نشاندہی کی کہ بارش کے پانی کے پمپ چلانے اور امدادی گاڑیوں کو سیلاب زدہ علاقوں میں منتقل کرنے کے لیے ضروری ایندھن کی کمی شہری دفاع کے عملے کے کام میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
مشکل حالات زندگی کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں کو محسوس ہونے والے مصائب اورصحت کے نظام کی خرابی کی وارننگ موصول ہوئی ہے۔ خوراک کی قلت، ان میں بیماریوں اور وبائی امراض کے پھیلنے کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی کی بلدیات کی یونین کے کوآرڈینیٹر حسنی مہنا نے موسمی عوامل اور شدید بارشوں کی وجہ سے شہریوں کے گھروں اور پناہ گاہوں میں سیوریج کے اخراج کے بارے میں خبردار کیا۔ انہوں نے بارش کے پانی کی آمیزش کا خدشہ ظاہر کیا۔
غزہ شہر کے شمال میں الشیخ رضوان اور ابو رشید تالابوں میں سیوریج کا پانی پہنچنے کے بعد دونوں تالابوں کے اندر کا پانی غیر معمولی سطح پر پہنچ گیا۔ انہوں نے بارش کا پانی جمع کرنے والے تالابوں میں پانی کے پمپ چلانے کے لیے ضروری ایندھن فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ گذشتہ سات اکتوبرکو غزہ کی پٹی پرصیہونی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباً بیس لاکھ تک پہنچ گئی ہے، جو محاصرے اور بنیادی ضروریات کی کمی کے نتیجے میں مشکل انسانی حالات میں زندگی گذار رہے ہیں۔
جس کے نتیجے میں بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ سے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی تعداد 26 ہزارسے تجاوز کرگئی ہے جب کہ تقریباً 64 ہزار 500 زخمی ہو چکے ہیں