(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) عالمی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کے باجود نیتن یاہونے کہا ہے کہ غزہ کی جنگ "حماس کی تباہی اور اسرائیل کی فتح کے حصول تک جاری رہے گی” ۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے عالمی عدالت انصاف کی جانب سے آنیوالے عبوری فیصلے کے باجود ہٹ دھرمی اور بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ غزہ کی جنگ "حماس کی تباہی اور اسرائیل کی فتح کے حصول تک جاری رہے گی” ۔
نیتن یاہو نے کہا: "ہم ایک منصفانہ جنگ لڑ رہے ہیں، اور ہم اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک کہ ہم مکمل فتح حاصل نہیں کر لیتے، جب تک ہم حماس کو شکست نہیں دے دیتے، تمام مغوی افراد کو واپس نہیں کر لیتے، اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ غزہ کبھی بھی اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔
” اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ عدالت کی جانب سے نسل کشی کے الزام پر محض غور کرنا "ایک ایسی رسوائی ہے جو نسلوں تک رہے گی”، انہوں نے دعویٰ کیا کہ "اسرائیل ایک ایسی جنگ لڑ رہا ہے جس کی اب کوئی جنگ نہیں ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ "ہم عفریت سے لڑ رہے ہیں، حماس جس نے ہمارے شہریوں کو قتل کیا، عصمت دری کی، مسخ کیا اور اغوا کیا۔” ان کے دعووں کے مطابق، ہم بین الاقوامی قانون کا احترام کرتے ہوئے اپنے اور اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے،”اسرائیل، کسی بھی دوسرے ملک کی طرح، اپنے دفاع کا بنیادی حق رکھتا ہے۔
” انہوں نے کہا، "ہیگ کی عدالت نے ہمیں اس حق سے محروم کرنے کی غیر سنجیدہ درخواست کو بجا طور پر مسترد کر دیا۔ لیکن محض یہ الزام کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے نہ صرف جھوٹا ہے بلکہ یہ شرمناک ہے اور عدالت کی جانب سے اس معاملے پر بحث کرنے پر آمادگی ایک ایسا داغ ہے جو کئی نسلوں تک نہیں مٹ سکے گا۔