(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاہو کے بیانات، اگر درست ثابت ہوتے ہیں، تو اسرائیلی یرغمالیوں سمیت زندگیوں کو بچانے کو ترجیح دینے کے بجائے تنگ سیاسی وجوہات کی بناء پر ثالثی کی کوششوں کو نقصان پہنچارہے ہیں ۔
” قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "X” کے ذریعے ایک بیان میں صیہونی ریاست کے وزیرا عظم نیتن یاہو کے اقدامات پر تنقید کرتےہوئے کہا ہے کہ ہم غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور حماس کے ردعمل کو روکنے کیلئے انتھک کوششوں میں مصروف ہیں لیکن اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیانات ثالثی کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم امید کرتےہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم "جب تک یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوئی معاہدہ نہیں ہو جاتا” اس وقت تک امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات میں مصروف رہنے کے بجائے جنگ بندی میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کام کرنے میں مصروف ہوں گے۔”
انھوں نے نیتن یاہو کے بیانات کو غیر ذمہ درانہ قرار دیتےہوئے کہا ہے کہ یہ ثالثی کی کوششوں کو تو نقصان پہنچارہی ہیں ساتھ ساتھ یہ بحران کو مزید بڑھا رہے ہیں۔