(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یحییٰ السنوار کو نشانہ بنانا اس لئے مشکل ہے کیونکہ انھوں نے زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنی ڈھال کے طورپر استعما ل بنا رکھا ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار’اسرائیل ہیوم‘ نے گزشتہ روز اپنی ایک رپورٹ میں غزہ میں مزاحمتی تحریک حماس کے صدر اور سینئر رہ نما یحییٰ السنوار کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کو یحییٰ السنوارکے ٹھکانے کا قطعی طور پر علم ہے لیکن ان کو نشانہ بنانے کی راہ میں حائل رکاوٹیں حقیقی ہیں کیونکہ انہوں نے زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی ایک بڑی تعداد میں ڈھال بنا رکھا ہے۔
گذشتہ نومبر میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ "حماس کے رہنما بشمول یحییٰ سنوار اب بھی غزہ شہر میں یا اس کے نیچے سرنگوں میں ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ "وہ وہاں موجود ہیں۔ ہم ان تک پہنچ جائیں گے۔”
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی فوج اور میڈیا نے حماس اور مزاحمتی تحریکوں کے حوالے سے بہت سے دعوے کیئے جو وقت کے ساتھ جھوٹ ثابت ہوئے 95 دن گزرنے کےباوجود صیہونی فوج غزہ میں کوئی ایک بھی قابل زکر عسکری ہدف حاصل کرنے میں مکمل طورپر ناکام ہے۔
یرغمالیوں کا مسئلہ غزہ میں جاری جنگ کا سب سے بڑا مسئلہ سمجھا جاتا ہے اور حالیہ عرصے کے دوران دوسری جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں جس کے ذریعے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔