(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )خصوصی دعوت پر ملک کا دورہ کرنے والے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے جمعہ کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا دورہ کیااور ایوان کی کارروائی دیکھی
اراکین ایوان بالا نے ترجمان کا استقبال کیا‘اس موقع پر ایوان بالا میں اظہارخیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے حماس کے ترجمان کو ایوان بالا میں خوش آمدید کہتے کہا کہ فلسطینی بھائیوں بالخصوص حماس پر فخر ہے جو کہ فلسطین کے عوام کی جمہوری طور پر منتخب تنظیم ہے جس کے عظیم مجاہد فلسطین کےعوام کی امنگوں کی نمائندگی کے لیے یہاں موجود ہیں۔
سینیٹر نے کہا کہ 18 سال قبل سابق فلسطینی وزیر خارجہ محمود الزہر کو پارلیمنٹ میں مدعو کیا گیا تھا اس پاکستان پہلا مسلم ملک تھا جس نے حماس کی حکومت کو 10 لاکھ ڈالر کا عطیہ دیا تھا اس لئے میں فلسطینی بھائیوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت کی وجہ سے فلسطین ہمارے ڈی این اے کا حصہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح وہ عظیم رہنما تھے جنہوں نے قیام پاکستان سے پہلے ہی مسئلہ فلسطین کو امت مسلمہ کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا اور پاکستان آج بھی اس پر قائم ہے۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے خلاف مزاحمتی قوتوں کی کارکردگی قابل داد ہے، بھارت اور اسرائیل نے ایک اقتصادی راہداری کا منصوبہ بنایا جس کا مقصد چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پی ای سی) اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کا مقابلہ کرنا ہے تاہم فلسطینی مزاحمت نے اس منصوبے کو غزہ کے ملبے تلے دبا دیا ہے اور "اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا افسانہ بکھر گیا۔
سینیٹر مشاہد حسین سید نے مزید کہا کہ "پاکستان کی عوام، مسلح افواج اور پارلیمنٹ اس وقت تک فلسطین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہیں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوتی جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو”۔