(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان تصادم میں زخمی ہونے والےاسرائیلی فوجیوں کی بہت بڑی تعداد ایک "تاریخی” واقعہ بن گیا ہے جس کے لیے بحالی کے بڑے پیمانے پر عمل کی ضرورت ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نےاسرائیلی وزارت دفاع کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ وزارت کو خدشہ ہے کہ غزہ میں جنگ ختم ہونے کے بعد معزور ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔
گزشتہ روز جمعرات کو غاصب اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں میں 5 فوجی شدید زخمی ہوئے جن کو فوج کے ساتھ شامل کرنا ممکن نہیں، جنگ کے آغاز سے تقریباً روزانہ ایسے واقعات دیکھنے میں آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد کو شائع کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی تاہم حالیہ چند دنوں کے دوران اسرائیلی میڈیا نے ان معلومات کو شائع کرنا شروع کردیا ہے۔
اخبار "یدیوت احرونوت” نے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے معمولی زخمیوں کی بھی تقریباً کبھی اطلاع نہیں دی جاتی ہے، لیکن 7 اکتوبر سے اسرائیلی فوج میں ہونے والی ہلاکتوں کی حد ایک "تاریخی شدت کے قومی واقعے” میں بدل گئی ہے، جس کے بعد میڈیا کو غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہونے والے نقصان کی صحیح تصویر دیکھانا ضروری ہوگیا ہے۔
اخبار نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے اب تک اعلان کردہ زخمیوں کی سرکاری تعداد 2,300 ہے، لیکن ان لوگوں کی رائے کے مطابق جو چوبیس گھنٹے ہسپتالوں اور فیلڈ میں کام کرتے ہیں جیسے میڈیکل آفیسرز، بحالی کے محکمے کے افسران اور کارکنان ور اسرائیلی فوج کے معذور افراد کی تنظیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کوہونے والا نقصان حکومت عوام سے چھپارہی ہے، حماس سمیت دیگر مزاحمتی تحریکوں نے غزہ میں اسرائیلی فوج کو غیر معمولی جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے ۔
اخبارنے سوال اٹھایا ہے کہ حکومت نے غزہ سے کئی بریگیڈز کو نکالا اس کی کیا وجہ ہے ؟ اسرائیلی وزارت سلامتی نے سابقہ آپریشنز اور جنگوں میں زخمی ہونے والوں سے متعلق رجحانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک بیرونی کمپنی کی خدمات حاصل کیں، تاکہ 2024 میں بحالی کے محکمے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے معذور ہونے والے فوجیوں کی تعداد کا اندازہ لگایا جا سکے، ذرائع کا کہنا ہے کہ 12,500 فوجیوں کو معذور تسلیم کیا جائے گا لیکن درحقیقت میں اس کی تعداد تباہ کن حد تک پہنچ چکی ہے۔