(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی افواج کی زمینی ،فضائی اور سمندری بمباری سے رہائشی علاقے، پناہ گاہیں،چرچ اور مساجد سمیت کوئی مقام محفوظ نہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ 84 ویں روز بھی جاری ہے جس میں صیہونی افواج پورے شہر کو بلا امتیاز اپنی بربریت کانشانہ بنارہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہےکہ اسرائیلی فوج کے لڑاکا طیارے، ٹینک اور سمندر میں گن بوٹس غزہ پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں جس کے نتیجےمیں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران درجنوں فلسطینی شہید جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے شہید ہوگئے جبکہ سیکڑوں زخمی اور متعدد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں الفوخاری کے علاقے میں العموری خاندان کے گھر پر حملہ کیا جس میں 6بچوں سمیت 11فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
جنوب میں واقع شہر رفح میں شبورہ کیمپ میں دیاب خاندان کے گھر پر بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، حملے کے بعد امدادی کارکنان لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے موقع پر پہنچے تو صیہونی طیاروں نے ایک بار پھر اس مقام کو بمباری کا نشانہ بنایا جس سے مزید 10 افرادشہید ہوگئے۔
غزہ کے وسط میں اسرائیلی طیاروں نے المغازی کیمپ اور اس سے ملحقہ زعفرانی مسجد پر بمباری کی جس میں 14 فلسطینی شہیداور درجنوں زخمی ہوئے ۔
غاصب فوج نے وسطی علاقے میں شہریوں کے گھروں پر ہیلی کاپٹروں سے فائرنگ کی اس میں بھی متعدد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے، طبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے وسط میں بوریج کیمپ پر قابض فوج کے حملے چھ فلسطینی شہید اور متعدد زخمیوں کو الاقصی شہداء اسپتال پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل ڈرون نے غزہ کی پٹی کے ساحلی علاقے بیچ کیمپ پر کشتیوں سے بمباری اور بھاری مشین گنوں سے فائر نگ کی ۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر سے غزہ پرجاری وحشیانہ اسرائیلی بمباری میں اب تک 21,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 56,000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ10000 کے قریب لاپتہ ہیں یا ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کو نکالنے کیلئے غزہ کے شہریوں کے پاس کوئی ذرائع موجود نہیں ہیں۔