(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فرانس کے وزیراعظم نے غزہ میں بچوں خواتین کی ہلاکتوں، امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹوں، بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہوں کی کمی اور اسپتالوں کی تباہی سے صحت کے نظام کے مفلوج ہوجانے پر تشویش کا اظہار کیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق گذشتہ روز فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو سے ٹیلی فونگ گفتگو میں غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
فرانسیسی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کو بتایا کہ ان کا ملک غزہ میں اسرائیلی بمباری میں خواتین اور بچوں کی ہلاکتوں، امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹوں، بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہوں کی کمی اور اسپتالوں کی تباہی سے صحت کے نظام کے مفلوج ہوجانے پر تشویش رکھتا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں صورتحال تشویشناک ہے جس کے پیش نظر فرانس غزہ میں اردن کے تعاون سے طبی سہولیات کی فراہمی کا ارادہ رکھتا ہے اور طبی مراکز کے قیام کے منصوبے پر تیزی سے کام کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ فرانس غزہ پر اسرائیلی حملے کا بڑا حامی تھا تاہم غزہ میں انسانی حقوق اورعالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزیوں اور سنگین جنگی جرائم پر فرانس اپنے ملک میں ہونے والے غیر معمولی احتجاجوں کے باعث اپنی پالیسی میں تبدیلی پر مجبورہوگیا ہے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بڑھتے ہوئے انسانی المیے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری اور مکمل جنگ بندی کے لیے اقدامات اُٹھائے جائیں۔