(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں بھوک کی شکار آبادی کی شرح نے افغانستان اور یمن جیسے ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، اسرائیل غزہ میں بھوک کو ہتھیار کے طورپر استعمال کررہا ہے جوسنگین جنگی جرم میں ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غزہ تاریخ کے بدترین ظلم کاسامنا کررہا ہے غزہ میں خوراک کا بحران بہت زیادہ سنگین ہوچکا ہے اور ہر 4 میں سے ایک فرد بھوک کے باعث موت کے منہ میں جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں سے پیدا ہونے والے انسانی بحران پر روشنی ڈالی گئی ہے ج میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں بھوک کی شکار آبادی کی شرح نے افغانستان اور یمن جیسے ممالک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جہاں حالیہ برسوں میں قحط سالی کا سامنا ہوچکا ہے، غزہ میں خوراک کا بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہو رہا ہے اور اس کی وجہ وہاں ناکافی امداد پہنچنا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ دنیا میں اس سے بدترین صورتحال ہو ہی نہیں سکتی، ادارے نے کبھی اتنے بڑے پیمانے پر اتنی تیزی سے حالات خراب ہوتے نہیں دیکھے’۔