(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ہنگامی حالات میں کم از کم 15 لیٹر فی شخص پانی کی ضرورت ہے، جبکہ غزہ میں ایک بچے کو روزانہ صرف ڈیڑھ سے دو لیٹر پانی ملتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسیف نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں صیہونی افواج کی جانب سے غزہ پر بھوک اور پانی کو جنگی جرائم کے طورپر شامل کیا گیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کے 90 فیصد بچے ضرورت کے مطابق پانی سے محروم ہیں ۔
یونیسیف نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ اسرائیلی افواج نے غزہ کے شہریوں کے پانی کے ذخائر تباہ کردیئے ہیں جبکہ امداد کے طورپر پانی اور دیگر سامان کو غزہ میں آنے کی اجازت نہیں ہے جس کے باعث غزہ میں انسانی بحران سنگین سے سنگین ہوتا جارہا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں صاف پانی کی کمی سے ہیضہ اور دائمی اسہال جیسی پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے جبکہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں اسہال کے کیسز کی تعداد ماہانہ اوسط سے تقریباً 20 گنا زیادہ ہوگئی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔
یونیسف نے مزید کہا ہے کہ ہنگامی حالات میں کم از کم 15 لیٹر فی شخص پانی کی ضرورت ہے، جبکہ غزہ میں ایک بچے کو روزانہ صرف ڈیڑھ سے دو لیٹر پانی ملتا ہے۔