(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست تمام تر فوجی وسائل اور عالمی طاقتوں کی حمایت کے باجود غزہ میں مزاحمتی تحریک حماس کو شکست دینے میں ناکام ہوگیا اور اب جنگ بندی کی بھرپورکوششیں کررہی ہے دوسری جانب امریکہ اسرائیل کی شکست کو چھپانے کیلئے اپنی بھرپور حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھنے کےعزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو ختم کرنے تک اسرائیل کی فوجی امداد جاری رکھیں گے۔
۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ غزہ میں حماس کی قیادت کو زندہ چھوڑنے والی جنگ بندی ’ناقابل قبول‘ ہوگی، غزہ جنگ کا واحد حل ’عسکری حل‘ ہے۔ امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ 7 اکتوبر کے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والی حماس کی قیادت کو ختم کرنے کا حل صرف فوجی حل ہی ہوسکتا ہے، لیکن حتمی طور پر اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان وسیع تر تنازع کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیل کے معروف اخبار معاریو اور یدیعوت احرنوت نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کو غیر معمولی جانی اور مالی نقصان کا سامنا ہے اسرئیل کو ہونے والا نقصان تاریخی ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ہے جس کے پیش نظر نیتن یاہو نے قطر اور مصر سے فوری جنگ بندی کی درخواست کی ہے تاہم حماس نے غزہ پر مکمل جارحیت ختم ہونے تک کسی قسم کے مذاکرات کے امکان کو یکسر مستردکردیا ہے اور اب اسرائیل ایک خطرناک صورتحال سے دوچار ہے۔