(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی صحافیوں کی سنڈیکیٹ ” فریڈمز کمیٹی کے سربراہ، محمد ال لحم نے اعلان کیا کہ گذشتہ روز سے غزہ پر جاری صیہونی ریاست کی وحشیانہ بمباری اور صحافیوں کو دانستہ نشانہ بنانے کے بعد غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی میں شہید ہونے والے فلسطینی صحافیوں کی تعداد 67 ہوگئی ہے جس میں 6 خواتین صحافی بھی شامل ہیں۔
انھوں نے بتایاکہ کہ گذشتہ روز صیہونی افواج نے ” غزہ کی یونیورسٹی میں میڈیا سائنس کے پروفیسر ڈاکٹر ادھم حسونہ، فوٹو جرنلسٹ عبداللہ درویش، اور فوٹوگرافر منتصر الصاف کو شہید کیا جس کے بعد غزہ میں محض ایک ماہ کے دوران شہید صحافیوں کی تعداد عراق ، افغانستان اور شام میں گذشتہ دس سالوں میں شہید ہونے والے صحافیوں سے بھی بہت زیادہ ہے۔
” فریڈمز کمیٹی کے سربراہ، نے وضاحت کی کہ غزہ میں وسائل ختم ہونے اور اسرائیل کی جانب سے بلا امتیاز وحشیانہ بمباری "مانیٹرنگ اور دستاویزات جمع کرنے میں اہم مسئلہ ہے، صحافی علاء الحسنات ، ندال الوحیدی اور ہیثم عبد الواحد سمیت دیگر کئی صحافیوں کے حوالے سے ہمیں کوئی اطلاعات نہیں ہیں نہیں معلوم کہ وہ زندہ ہیں یہا نہیں وہ تاحال لاپتہ ہیں
انھوں نے مزید بتایا کہ اسرائیل حقائق اور غزہ میں اپنے جنگی جرائم کی پردہ پوشی کیلئے صحافیوں کو دانستہ قتل کررہا ہے ،اسرائیل نے غزہ کے علاوہ لبنان میں بھی بہت سے نامہ نگاروں اور صحافیوں کو یکساں طور پر نشانہ بنایا، تقریباً دو ہفتے قبل صیہونی فوج نے لبنن کے المیادین ٹی وی کی رپورٹر فرح عمر اور فوٹوگرافر ربیع معماری کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک میدانی علاقے میں رپورٹنگ کررہی تھی جہاں ان کے سوا کوئی اور نہیں تھا لیکن اسرائیلی فوج نے ان کی شناخت کرنے کے بعد ان کو شہید کردیا۔