(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) دوحہ اپنے ثالثی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور پرامن واپسی کے لیے جو ضروری ہو گا وہ کرے گا۔
گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع نا ہونے کے باعث اسرائیل نے غزہ پر ایک بار پھر وحشیانہ بمباری شروع کردی ہے جس کے باعث غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت 240 سے زائد معصوم شہری شہید اور 600 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے میں اہم کردار ادار کرنے والے خلیجی ملک قطر نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوبارہ شروع ہونے پر اپنے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کی طرف واپسی کے مقصد سے مذاکرات جاری ہیں۔
قطری وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے دوحہ اپنے ثالثی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اپنی کوششیں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور پرامن واپسی کے لیے جو ضروری ہو گا وہ کرے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ پر مسلسل بمباری ثالثی کی کوششوں کو پیچیدہ بناتی ہے اور پٹی میں انسانی تباہی کو مزید گہرا کرتی ہے، شہریوں کو نشانہ بنانے، اجتماعی سزا دینے اور غزہ کی پٹی کے محصور شہریوں کو زبردستی بے گھر کرنے کی کوششوں کی مذمت کا اعادہ کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے دوبارہ حملے سے ثالثی کی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔