(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام شارع قائدین طارق روڈ چورنگی پر عالمی یوم یکجہتی فلسطین کی مناسبت سے معصوم بچوں، خواتین اور نوجوانوں سمیت سیاسی و مذہبی جماعتو ں کے قائدین اور سول سوسائٹی نمائندوں اور یونیورسٹیز کے طلباء و طالبات نے یکجہتی فلسطین مظاہرہ منعقد کیا۔
مظاہرے میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اور غزہ میں امریکہ اور اسرائیل کی جارحیت کی شدید مذمت کی, مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر عالمی برادری سے سوال کیا گیا تھا کی تمھاری انسانیت کہاں ہے؟ مظاہرین نے ہاتھوں میں امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جبکہ پلے کارڈز پر میں انسان ہوں اور میں غزہ کے ساتھ ہوں کے پلے کارڈز بھی آویزاں تھے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ غزہ میں امریکی اور اسرائیلی جارحیت کی ہر سطح پر مذمت جاری رکھیں گے۔ غزہ میں عارضی جنگ بندی فلسطینی عوام اور حماس کی کامیابیوں کا تسلسل ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں دوریاستی حل کی بات کرنے والے احمق ہیں۔ فلسطین کی مزاحمت نے دو ریاستی حل کو دفن کر دیا ہے۔ فلسطین صرف فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے۔
شرکائے احتجاجی مظاہرہ نے کہاکہ 29 نومبر سنہ1947کو اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے فلسطینی عوام کے ساتھ نا انصافی کی گئی اور فلسطین کو تقسیم کیا گیا۔
مقررین کاکہنا تھا کہ عرب اور مسلمان حکمرانوں کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ عرب حکومتیں اسرائیل کو تیل اور گیس کی سپلائی بند کریں۔
اس موقع پر مظاہرین نے مردہ باد امریکہ، اسرائیل نا منظورفلسطین زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔ یکجہتی فلسطین مظاہرہ سے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، جماعت اسلامی کے مسلم پرویز، جمعیت علماء پاکستان کے علامہ قاضی احمد نورانی،علامہ عقیل انجم قادری، پاکستان تحریک انصاف کے اسرار عباسی، عرم بٹ، پاکستان عوامی تحریک کے ثاقب نوشاہی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنماقاضی زاہد،پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما صادق شیخ، مجلس وحدت مسلمین کے ناصر حسینی، معروف مذہبی رہنما مسرور ہاشمی،راؤ عبد الرحمان،عیسائی برادری کے پاسٹرامانوئیل، ہندو برادری کے پنڈت گو سوہامی وجے مہاراج،پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد کاظمی، معروف مذہبی اسکالر معاذ نظامی، عبیدنورانی، عبد الوحید یونس سمیت خالدہ اقبال،ابراھیم بسمل نے خطاب کیا