(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اگر ہم طبی نظام کو دوبارہ بحال کرنےمیں ناکام ہوتے ہیں تو اسرائیلی بمباری کے مقابلے میں مختلف امراض پھیلنے سے زیادہ اموات کا خدشہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ترجمان نے جنیوا میں ایک پریس بریفننگ کے دوران انتباہی پیغام میں انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں صورتحال ابھی تک سنگین ہے ، اسرائیلی جارحیت کے باعث اسپتال تباہ ہوچکے ہیں صحت کا نظام مفلوج ہے جبکہ خوراک اور صاف پانی کی اطمینان بخش فراہمی نا ہونے کے باعث امراض پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے ، ادارے نے آگاہ کیا کہ اگر غزہ میں حالات بہتر نہیں ہوئے تو امراض پھیلنے سے اسرائیلی بمباری سے جتنی اموات ہوئی ہیں اس سے زیادہ اموات کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے 50 دنوں تک وحشیانہ بمباری کی گئی جس کے باعث پٹی میں 6 ہزار سے زائد بچوں 4 ہزار سے زائد خواتین سمیت 15 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 50 ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ غزہ میں مختلف وبائی امراض بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں جن میں ہیضہ سرفہرست ہے اگر ہم طبی نظام کو دوبارہ بحال کرنےمیں ناکام ہوتے ہیں تو اسرائیلی بمباری کے مقابلے میں مختلف امراض پھیلنے سے زیادہ اموات کا خدشہ ہے۔
شمالی غزہ کے بے گھر رہائشیوں کی حالت کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان افراد کو ادویات، ویکسینز، صاف پانی اور خوراک جیسی بنیادی سہولیات دستیاب نہیں۔ انھوں نے شمالی غزہ کے الشفا اسپتال پر اسرائیلی فوج کے حملے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کو سانحہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے طبی عملے کی گرفتاریوں پر خدشات کا اظہار کیا۔