(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس تحریک یرغمال ہر اسرائیلی شہریوں کو سیاسی دباؤ کے لئے استعمال کرنے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کے ترجمان جوناتھن کنریکس نے گذشتہ روز امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے گئے ایک انٹر ویو میں فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس نے معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں اوراسرائیلی یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے ، جوناتھن کنریکس نے کہا کہ حماس نے ایک کم عمر لڑکی کو رہا کیا مگر اس کی والدہ کو اس کے ساتھ رہا نہیں کیا۔ حماس کا یہ اقدام طے پائی جنگ بندی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
کنریکس نے کہا کہ حماس نے دعویٰ کیا کہ وہ اس لڑکی کی ماں کا ٹھکانہ نہیں جانتی، جبکہ بیٹی نے فوج کو مطلع کیا کہ وہ اور اس کی ماں اپنی رہائی سے دو دن پہلے تک ساتھ تھے۔ حماس پر الزام لگایا کہ وہ اپنے قبضے میں موجود ہر اسرائیلی کو "سیاسی دباؤ” کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کو "اشارے” ملے ہیں کہ حماس جنگ بندی کی مدت کے دوران قیدیوں کی جگہیں بدل رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزیاں کی جارہی ہے تاہم وہ الزام حماس پر عائد کررہا ہے، گذشتہ روز بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی ڈرونز اور طیاروں نے نچلی پروازیں کی جبکہ جنگ بندی معاہدے میں غزہ پر اسرائیلی پروازوں کی اڑان پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
اسرائیل اور حماس نے جمعہ کو شروع ہونے والی چار روزہ جنگ بندی کے دوران اسرائیل کے زیر حراست 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں حماس کے زیر حراست 50 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا۔