(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں انسانی بنیاد پرجنگ میں وقفے کا مطالبہ کیا ہے جس کو صیہونی ریاست نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستردکردیا۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے ، عالمی برادری کی جانب سے مسلسل جنگ بندی کے مطالبے کو صیہونی ریاست مستردکئے جارہی ہے گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یورپی ملک مالٹا کی جانب سے غزہ میں کئی روز کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفوں اور راہداریوں کا مطالبہ کرتے ہوئے قرار داد پیش کی گئی۔
40 روز بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں انسانی بنیاد پرجنگ میں وقفے کا مطالبہ کیا ہے جس کے حق میں 12 ووٹ آئے جب کہ امریکا ،برطانیہ اور روس نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
صیہونی ریاست نے عالمی دباؤ کے باوجود جنگی بندی کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔
قرار داد میں اسرائیلی حملوں کےمالٹا کی پیش کردہ قرار داد میں محصور علاقے میں عام شہریوں تک امداد پہنچانے کیلئے امدادی راہداریوں کو کھولنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حماس کی قید میں موجود یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔