(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الشفا اسپتال میں محفوظ راہداری سے گزرنے والوں پر اسرائیلی فائرنگ جاری ہے، غاصب فوج بیسمٹ میں حماس کے نام نہاد اسلحہ کے گودام کی تلاش میں سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے آ ج محصور شہر غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا پر بالآخر باقاعدہ حملہ کردیا ، اسرائیلی ٹینکس کمپلیکس میں داخل ہوگئے۔
اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر منیر باریش نے اسرائیل کے حملے کے باوجود اپنا دفتر اور زخمیوں کو چھوڑ کر جانے سے انکار کرتےہوئے کہا ہے کہ ان زخمیوں کو ہماری ضرورت ہے ڈاکٹر ز کسی صورت بھی ان کو چھوڑ کرنہیں جائیں گے۔
صیہونی فوج کے ترجمان نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کے الشفاء ہسپتال کے مخصوص علاقے میں حماس کے خلاف ایک "ٹارگیٹڈ ” آپریشن کر رہی ہے۔”الشفا ہسپتال میں ہمارا آپریشن انٹیلی جنس معلومات اور فیلڈ کی ضرورت پر مبنی ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہم الشفا ہسپتال میں موجود حماس کے تمام عسکریت پسندوں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
دوسری جانب اسپتال میں موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج اسپتال میں محفوظ راہداری سے گزرنے والوں پر براہ راست فائرنگ کررہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک متعدد افراد شہید ہوگئے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے ۔
صیہونی فوج فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور ان کے حوصلوں کو توڑنے کیلئے سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے ، صیہونی فوج نے دعویٰ کیا گیا کہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر حماس کے خلاف ٹارگٹ آپریشن کیا جارہا ہے جہاں حماس نے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کررکھا ہے، اور اسلحہ کا بڑا ذخیرہ اسپتال میں موجود ہے ۔
واضح رہے کہ الشفا اسپتال میں 650 مریض اور زخمی زیر علاج ہیں ، ایک ہزار طبی عملہ اور 5 سے 7 ہزار پناہ گزین جن کے گھروں کو صیہونی فوج نے تباہ کردیا ہے موجود ہیں۔