(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) وفاقی جامعہ اردو عبد الحق کیمپس میں شعبہ اردو اور ایم فل کے طلباء و طالبات کے زیر اہتمام یکجہتی فلسطین سیمینار کا انقعاد منگل کو کیا گیا۔
سیمینار صدر شعبہ اردو ڈاکٹر یاسمین سلطانہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم سمیت معروف صحافی اور تجزیہ نگار مظہر عباس، معروف ادیب فراست رضوی، انور سن رائے، تابان ظفر نے بطور مہمان شرکت کی جبکہ شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے صدر ڈاکٹر اصغر دشتی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ اردو کے شعبہ اردو کی صدر ڈاکٹر یاسمین سلطانہ نے کہا کہ مسئلہ فلسطین انسانیت کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور ہمیں چاہئیے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو شعور اور آگہی فراہم کریں تاہم اسی مقصد کے تحت آج یہ سیمینار جامعہ اردو میں منعقد کیا گیا ہے۔
انہوں نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے کہا کہ آج مسئلہ فلسطین نے انسانوں کو بیدار کر دیا ہے۔ آج جو کوئی بھی فلسطین کاز کے خلاف ہے اسے اپنے انسان ہونے پر اور اپنے ایمان پر شک کرنا چاہئیے۔
انکاکہنا تھا کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمت بشمول حماس، حزب اللہ اور جہاد اسلامی نے خطے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔ان کاکہنا تھا کہ امریکی حکومت کی سرپرستی میں غزہ میں انسانیت کا قتل عام جاری ہے جسے رکوانا ہم سب کی اولین ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نابودی کے دہانے تک پہنچ چکی ہے اور لاکھوں صیہونی آباد کار یورپ اور اپنے آبائی علاقوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے فلسطینی مزاحمت کی کامیابیوں کی تفصیل اور غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کی ناکامیوں اور فوجی و معاشی نقصان کی تفصیل سے تمام شرکائے سیمینار کو آگاہ کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف صحافی اور سینئر تجزیہ نگار مظہر عباس کاکہنا تھاکہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجہ میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔ دنیا کی تمام حکومتوں اور اداروں کو چاہئیے کہ کہ غزہ کے عوام پر جارحیت کو بند کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم امہ کے حکمرانوں نے فلسطین کی مدد کرنا تھی لیکن افسوس ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بنا رہے ہیں اور دو ریاستی حل کی بات کر نے لگے ہیں۔ انہوں نے سوویت یونین کے بکھرنے سے مغربی ایشیاء میں طاقت کے توازن کے بگڑنے پر روشنی ڈالی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے معروف ادیب اور شاعر فراست رضوی کاکہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین امت اسلامی کا اہم مسئلہ ہے۔ فلسطین کا اسلام تشخص ہے جسے کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ہے۔
فلسطین ہمیشہ فلسطینیوں کا تھا اور رہے گا۔ صیہونی آباد کار حقیقت میں غاصب ہیں اور انہیں فلسطین کی سرزمین سے خود ہی نکل جانا چاہئیے۔
معروف ادیب اور شاعر انور سن رائے کاکہنا تھا کہ ادیبوں اور شاعروں کو چاہئیے کہ ادبی خدمات کے ذریعہ مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھیں۔
سیمینار میں اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد موجو دتھی جنہوں نے مقررین سے سوال بھی کئے جبکہ اس موقع پر ڈاکٹر صبحیہ اقبال نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کے لئے نظم بھی پیش کی۔