(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شہدا میں 4 ہزار 237بچوں 2ہزار 719 خواتین سمیت 631 معمر افراد فلسطینی شہری شامل ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد اب تک غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج جنگ بندی کے عالمی مطالبے کے باوجود مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر 33 ویں روز بھی مسلسل وحشیانہ بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 26 ہزار ہوگئی ہے۔
اس عرصے میں صہیونی قابض فوج نے 1071 فلسطینی خاندانوں کو اجتماعی طور پر موت کے گھاٹ اتارا، اسرائیلی بمباری میں طبی عملے کے 200 کارکن شہید ہوئے جبکہ 40 ایمبولینسوں کو تباہ کردیا گیا جس میں صحت کے120 مراکز میں 18 اسپتال بھی شامل ہیں ۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاعات ملی ہیں کہ 2450 افرادلا پتا ہیں جو ممکنہ طور پر ملبے تلےدبے ہوئے ہیں۔ ان میں 1350 بچے جبکہ 824 خواتین شامل ہیں۔
غاصب فورسز نے عالمی مطالبے کے باوجود گذشتہ رات بھی غزہ کے مختلف علاقوں پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ، صیہونی فوج نے غزہ کے نصر میڈیکل کمپلیکس پر حملے کے علاوہ القدس اور کمال عدوان اسپتال کے نزدیک فضائی حملے کیے گئے جبکہ بچوں کے الرنتیسی اسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی گئی۔
اسرائیلی حملوں کا خاص ہدف انتہائی گنجان آباد وسطی علاقہ اور الشاطئی کیمپ بنا، اسرائیلی فوج الشاطئی کیمپ میں گھسنے کی کوششیں کررہی ہے ہے، مشرقی علاقے شجاعیہ میں بھی گھروں پر بمباری سے متعدد فلسطینیوں کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔