(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انھوں نے اسرائیلی حکام کی جانب سے آنے والی ویڈیوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے شہریوں کو مبینہ طور پر انسانی جانور کہا گیا ہے اور مقبوضہ پٹی کو زمین بوس کرنے کے ساتھ وہاں کے فلسطینیوں کی نسل کشی کی بات کی گئی ہے۔
برطانوی تاریخ دان ولیم ڈال رمپل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر امریکی صحافی مہدی حسن کے شو میں پیش کردہ شواہد شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹادینا چاہتی ہے۔
انھوں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو، اس کے بیشتر جنرلز اور وزراء واضح طور پر غزہ کے لوگوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتے ہیں یا پھر اُن کی نسل کشی کر کے اُنہیں مصر کے صحرائے سینائی میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے صحافی کے پروگرام میں پیش کردہ شواہد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل کی موجودہ سول اور عسکری قیادت کے مصدقہ، انتہائی خوفناک بیانات اور ویڈیو کلپ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان ویڈیوز میں غزہ پٹی کے فلسطینیوں کو مبینہ طور پر انسانی جانور کہا گیا ہے اور مقبوضہ پٹی کو زمین بوس کرنے کے ساتھ وہاں کے فلسطینیوں کی نسل کشی کی بات کی گئی ہے۔
ولیم ڈال رمپل کا کہنا تھا کہ ان شواہد کے بعد کسی کو بھی اسرائیل کے کسی بیان پر یقین نہیں کرنا چاہیے کہ وہ سویلین ہلاکتوں سے گریز کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، صرف مخصوص اہداف پر بمباری کر رہے ہیں، یا پھر اُس سے بھی بدتر یہ بیان کہ اسرائیلی فوج دنیا کی سب سے اخلاقی فوج ہے۔