(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کے جنگی جرائم اور اس پر اس کی بدمعاشی پر عالمی برادری کی خاموشی حیران کن ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کی مزاکراتی کمیٹی کے سربراہ حسین الشیخ نے غزہ پر سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونےوالے معصوم شہریوں کی بڑی تعداد کے ساتھ طبی عملے اور امدادی کاموں میں مصروف رضاکاروں کی شہادت پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا رویہ غیر معمولی اور نا قابل قبول ہے۔
انھوں نے کہا کہ شہری آبادیوں پر وحشیانہ بمباری سنگین جرائم میں شامل ہوتی ہے ، انھوں نے فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں ہائرایجوکیشن سے وابستہ 400 طلبہ شہید ہوئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے 63 اہلکاربھی اسرائیلی دہشتگردی کا شکار ہوئے پر اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ 7اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونےوالے معصوم شہریوں کی بڑی تعداد کے ساتھ طبی عملے اور امدادی کاموں میں مصروف رضاکاروں کی شہادت غیر معمولی اور نا قابل قبول ہے۔
انھوں ے کہا کہ صیہونی ریاست کے جنگی جرائم اور اس پر اس کی بدمعاشی پر عالمی برادری کی خاموشی حیران کن ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اسرائیل نے غزہ کے واحسد اسپتال ترک فلسطینی دوستی کینسر اسپتال پر بھی بمباری کی گئی جس کی و جہ سے اسپتال کا ایک حصہ تباہ ہوگیا۔ دن رات فضائی حملوں نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، 45 فیصد رہائشی مکان اور عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں جب کہ سامان کی قلت کے سبب اقوام متحدہ کو امدادی مشن محدود کرنا پڑگیا۔